Ik Raat Mafasid Ki اِک رات مفاسد 2 Daud Ahmad Nasir Jalsa Salana 1993 ؐظہور خیر الانبیا.

98,287
0
2021-09-17に共有
Urdu Poem/Nazm/Nazam Jalsa Salana Germany 1993 ؐظہور خیر الانبیا Zahoor e Khair ul Anbiyaa (PBUH) Naatiya Kalam/Naat Shareef/Naat e Rasool e Maqbool PBUH نعت شریف ۔ نعتِ رسولِ مقبولؐ
Ik Raat Mafasid Ki Woh Teera o Taar Aai 2 اِک رات مفاسد کی وہ تیرہ و تار آئی
Kalam Hazrat Khalifa Tul Maseeh The 4th RA.
Voice Mohtaram Daud Ahmad Nasir Sahib.


اِک رات مفاسد کی وہ تیرہ و تار آئی
جو نور کی ہر مشعل ظلمات پہ وار آئی

تاریکی پہ تاریکی ، گمراہی پہ گمراہی
ابلیس نے کی اپنے لشکر کی صف آرائی

طوفان ِمفاسد میں غرق ہو گئے بحر وبر
اِیرانی و فارانی ۔ رُومی و بُخارائی

بن بیٹھے خدا بندے ۔ دیکھا نہ مقام اُس کا
طاغوت کے چیلوں نے ہتھیا لیا نام اُس کا

تب عرشِ معلی سے اِک نور کا تخت اُترا
اِک فوج فرشتوں کی ہمراہ سوار آئی

اک ساعتِ نورانی ، خورشید سے روشن تر
پہلو میں لئے جلوے بے حد و شمار آئی

کافور ہوا باطل ، سب ظلم ہوئے زائل
اُس شمس نے دِکھلائی جب شانِ خودآرائی

ابلیس ہوا غارت ، چوپٹ ہوا کام اُس کا
توحید کی یورش نے دَر چھوڑا نہ بام اُس کا

وہ پاک محمدؐ ہے ہم سب کا حبیب آقا
اَنوار ِرسالت ہیں جس کی چمن آرائی

محبوبی و رعنائی کرتی ہیں طواف اُس کا
قدموں پہ نثار اُس کے جمشیدی و دارائی

نبیوں نے سجائی تھی جو بزم مہ و اَنجم
واللہ اُسی کی تھی سب انجمن آرائی

دن رات درُود اُس پر ہر اَدنیٰ غلام اُس کا
پڑھتا ہے بصد منت جپتے ہوئے نام اُس کا

آیا وہ غنی جس کو جو اپنی دُعا پہنچی
ہم در کے فقیروں کے بھی بخت سنوار آئی

ظاہر ہوا وہ جلوہ جب اُس سے نگہ پلٹی
خود حسن نظر اپنا سو چند نکھار آئی

اے چشم خزاں دیدہ کھل کھل کہ سماں بدلا
اے فطرتِ خوابیدہ ! اُٹھ اُٹھ کہ بہار آئی

نبیوں کا اِمام آیا ، اللہ اِمام اُس کا
سب تختوں سے اُونچا ہے تخت عالی مقام اُس کا

اللہ کے آئینہ خانے سے شریعت کی
نکلی وہ دُلہن کر کے جو سولہ سنگار آئی

اُترا وہ خدا کوہ ِفارانِ محمدؐ پر
موسیٰ کو نہ تھی جس کے دیدار کی یارائی

سب یادوں میں بہتر ہے وہ یاد کہ کچھ لمحے
جو اُس کے تصور کے قدموں میں گزار آئی

وہ ماہ تمام اُس کا ، مہدی تھا غلام اُس کا
روتے ہوئے کرتا تھا وہ ذکر مدام اُس کا

مرزائے غلام احمد ، تھی جو بھی متاع جاں
کر بیٹھا نثار اُس پر۔ہو بیٹھا تمام اُس کا

دل اُس کی محبت میں ہر لحظہ تھا رام اُس کا
اِخلاص میں کامل تھا وہ عاشقِ تام اُس کا

اِس دور کا یہ ساقی ، گھر سے تو نہ کچھ لایا
مے خانہ اُسی کا تھا ، مَے اُس کی تھی، جام اُس کا

سازندہ تھا یہ، اس کے۔ سب ساجھی تھے میت اُس کے
دُھن اِس کی تھی، گیت اُس کے۔ لب اِس کے ، پیام اُس کا

اِک میں بھی تو ہوں یاربّ، صیدِتہ دام اُس کا
دل گاتا ہے گن اُس کے لب جپتے ہیں نام اُس کا

آنکھوں کو بھی دکھلا دے ، آنا لب بام اُس کا
کانوں میں بھی رس گھولے ، ہر گام خرام اُس کا

خیرات ہو مجھ کو بھی اک جلوۂ عام اُس کا
پھر یوں ہو کہ ہو دل پر اِلہام کلام اُس کا

اُس بام سے نور اُترے، نغمات میں ڈھل ڈھل کر
نغموں سے اُٹھے خوشبو، ہو جائے سرود عنبر

コメント (21)
  • اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ جب بھی اپ نظم پڑھتےہیں دل بے قا بو ہو جاتاہے
  • Hazarat Mirza Tahir Ahmad Khalifatul Masih 4 (RA) The greatest khalifa of Islam May his tribe increase
  • اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ بہت پیاری نظم ہے اور بہت پیاری آ ساز ہے
  • Heart touching the most beaut 😅😅Naat e Mustafa sallalahu alaihi wasalam . Voice is so melodious 😮
  • اللہ تعالی حضرت خلیفہ المسیح الرابع رح کے درجات بلند فرمائے اور انکی اولاد کو بھی ہمیشہ انپنے فضلون کا وارث بناے آمین بہت پیارا کلام اور داود صاحب نے بہت عمدہ اواز میں پڑھا بھی فجزاھم اللہ تعالی
  • Mashallah 🙏 very impressive and very heartfelt kalam very melodic voice to represent may Allah Tallah grant him lofty paradise Aameen sum Ameen 🙏❤️🙏 ( hazrut kh, Rabe RAT)
  • یہ نظم اور آواز ایسے ہے جیسے سونے پہ سہاگہ
  • What a beautiful poem( kalam) by our Dear Khalifa Rabe ( ra) Daud sahb has presented it very beautifully. JazakAllah